Urdu Poetry


                                               Main Nahi Manta By Habib Jalib



Nahi fursat yaqeen mano hamain kuch aur karnay ki





Meray Charagar by Amjid Islam Amjid









Ujray Huay Logon say Gureza Na Hua kar by          Mohsin Naqvi Poetry 


اُجڑے ہُوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر


کیا جانیے کیوں تیز ہَوا سوچ میں گم ہے

خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اُڑا کر



اب دستکیں دے گا تُو کہاں اے غمِ احباب

میں نے تو کہا تھا کہ مِرے دل میں رہا کر

ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر

وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے
ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گِرا کر

اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تُو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر

میں مر بھی چکا، مل بھی چکا موجِ ہوا میں
اب ریت کے سینے پہ مِرا نام لکھا کر

پہلا سا کہاں اب مِری رفتار کا عالم
اے گردشِ دوراں ذرا تھم تھم کے چلا کر

اِس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر

محسن نقوی






Tum aisa karna ki koi jugnoo koi sitara sambhal rakhna

تم ایسا کرنا کہ کوئی جگنو ،کوئی ستارہ سنبھال رکھنا میرے اندھیروں کی فکر چھوڑو، بس اپنے گھر کا خیال رکھنا


اجاڑ موسم میں ریت دھرتی پہ ، فصل بوئی تھی چاندنی کی اب اس میں اگنے لگے اندھیرے تو کیسا جی میں ملال رکھنا


دیارِ الفت میں اجنبی کو، سفر ھے درپیش ظلمتوں کا کہیں وہ راھوں میں کھو نہ جائے ذرا دریچہ اجال رکھنا


وہ رسم و راہ ھی نہیں، تو پھر یہ اثاثے کس کام کے تمھارے ادھر سے گذرا کبھی تو لے لوں گا، تم میرے خط نکال رکھنا


بچھڑنے والے نے وقت رخصت کچھ اس نظر سے پلٹ کے دیکھا کہ جیسے وہ بھی یہ کہہ رہا ہو، تم اپنے گھر کا خیال رکھنا


یہ دھوپ چھاؤں کا کھیل ھے، یا خزاں بہاروں کی گھات میں ھے نصیب صبح عروج ھو تو نظر میں شام زوال رکھنا


کسے خبر ہے کہ کب یہ موسم اڑا کے رکھ دے خاک آزر تم احتیاطا" زمیں پہ فلک کی چادر ہی ڈال رکھنا


Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...